October 10, 2021 Today, Mohsin Pakistan Dr. Abdul Qadeer Khan passed away.

 October 10, 2021

 Today, Mohsin Pakistan Dr. Abdul Qadeer Khan, due to whom we are the only Islamic nuclear power in the world, passed away. 



 Greetings and prayers from the bottom of my heart for them. I can't repay their kindness.


 Dr. Abdul Qadeer Khan, the inventor of the Pakistani atomic bomb, was born on April 1, 1936, in Bhopal, India, to an Urdu-speaking Rajput family.  Abdul Qadeer Khan returned to Pakistan in 1976 after completing his studies at the University of Leuven.  Participated in Pakistan's nuclear program.  Later, on May 1, 1981, the name of this institute was changed to Dr. AQ Khan Research Laboratories by the President of Pakistan, General Muhammad Zia-ul-Haq.  It is a major player in uranium enrichment in Pakistan.  Dr. Abdul Qadeer Khan founded a seminary called Kixit in November 2000.


 Abdul Qadeer Khan was prosecuted by the Dutch government for stealing important information by mistake, but when professors from the Netherlands, Belgium, the United Kingdom and Germany reviewed the allegations, they recommended the acquittal of Abdul Qadeer Khan.  A case of theft has been registered against him. He is in the public books, after which he was honorably acquitted by the Dutch Supreme Court.



 Abdul Qadeer Khan is a renowned scientist who, in a very short span of eight years, worked tirelessly to install a nuclear plant to the amazement of the world's renowned Nobel Prize-winning scientists.  In May 1998, you requested Prime Minister Mian Muhammad Nawaz Sharif to carry out a test nuclear test in the face of Indian nuclear tests. Eventually, Prime Minister Mian Muhammad Nawaz Sharif detonated six successful nuclear tests at Chaghi.  Given that we have made Pakistan's defense invincible.  That's how you became popular all over the world.  The Grand Mufti of Saudi Arabia called Abdul Qadir Khan a hero of the Islamic world and issued a decree to provide free crude oil to Pakistan.  Since then, crude oil has been supplied to Pakistan free of charge by Saudi Arabia.  The Western world called the Pakistani atomic bomb the Islamic bomb as propaganda, which Dr. Abdul Qadeer Khan gladly accepted.  During the Pervez Musharraf era, Dr. Abdul Qadir accused Pakistan of supplying nuclear material to other countries and remained under house arrest for the sake of the country.  He has also written more than 150 scientific research articles.


 In 1993, Karachi University awarded Dr. Abdul Qadeer Khan the honorary degree of Doctor of Science.


 On August 14, 1996, President Farooq Leghari awarded him Pakistan's highest civilian honor, the Hilal-e-Imtiaz Medal, in 1989.


 Dr. Abdul Qadeer Khan set up a charity called Sachet, which is active in education and other charitable activities.


 During his stay in the Netherlands, Dr. Abdul Qadeer Khan married a local girl, Honey Khan, now called Honey Khan, with whom he had two daughters.

 May God bless them. Amen

                      10 اکتوبر 2021

 آج محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان جن کی وجہ سے ہم دنیا میں واحد اسلامی ایٹمی طاقت ہیں  اس دنیا سے رخصت ہوئے۔

 دل سے سلام اور دعا گو ہوں ان کے لیے۔ان کا احسان نہیں چکا سکتا ہوں ۔


 پاکستانی ایٹم بم کے خالق ڈاکٹر عبدالقدیر خان  ہندوستان کے شہر بھوپال میں ایک اردو بولنے والے راجپوت گھرانے میں 01 اپریل 1936 میں پیدا ہوئے۔عبد القدیر خان پندرہ برس یورپ میں رہنے کے دوران مغربی برلن کی ٹیکنیکل یونیورسٹی، ہالینڈ کی یونیورسٹی آف ڈیلفٹ اور بیلجیئم کی یونیورسٹی آف لیوؤن میں پڑھنے کے بعد 1976ء میں واپس پاکستان لوٹ آئےـ عبد القدیر خان ہالینڈ سے ماسٹرز آف سائنس جبکہ بیلجیئم سے ڈاکٹریٹ آف انجینئرنگ کی اسناد حاصل کرنے کے بعد 31 مئی 1976ء میں ذوالفقار علی بھٹو کی دعوت پر "انجینئرنگ ریسرچ لیبارٹریز" کے پاکستانی ایٹمی پروگرام میں حصہ لیا۔ بعدازاں اس ادارے کا نام صدر یاکستان جنرل محمدضیاءالحق نے یکم مئی 1981ءکو تبدیل کرکے ’ ڈاکٹر اے کیو خان ریسرچ لیبارٹریز‘ رکھ دیا۔ یہ ادارہ پاکستان میں یورینیم کی افزودگی میں نمایاں مقام رکھتا ہے۔ ڈاکٹر عبدلقدیر خان نے نومبر2000ء میں ککسٹ نامی درسگاہ کی بنیاد رکھی۔


 عبدالقدیرخان پر ہالینڈ کی حکومت نے غلطی سے اہم معلومات چرانے کے الزام میں مقدمہ دائر کیا لیکن ہالینڈ،بیلجیئم، برطانیہ اور جرمنی کے پروفیسروں نے جب انالزامات کا جائزہ لیا تو انہوں نے عبدالقدیر خان کو بری  کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ جن معلومات کو چرانے کی بنا پر مقدمہ داخل کیا گیا ہے وہ عام کتابوں میں موجود ہیں ـ جس کے بعد ہالینڈ کی عدالت عالیہ نے ان کو  باعزت بری کردیاـ


 عبدالقدیرخان وه مایه ناز سائنس دان ہیں جنہوں نے آٹھ سال کے انتهائی قلیل عرصه میں انتھک محنت و لگن کی ساتھ ایٹمی پلانٹ نصب کرکے دنیا کے نامور نوبل انعامیافته سائنس دانوں کو ورطه حیرت میں ڈالدیا. مئی1998ء کوآپ نے بھارتی ایٹمی تجربوں کے مقابله میںوزیراعظم میاں محمد نوازشریف سے تجرباتی ایٹمی دھماکے کرنے کی درخواست کی ـ بالآخر وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے چاغی کے مقام پر چھ کامیاب تجرباتی ایٹمی دھماکے کۓ ـ اس موقع پر عبد القدیر خان نے پورے عالم کو پیغام دیا که ہم نے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر بنادیا ہے۔ یوں آپ پوری دنیا میں مقبول عام ہوۓ. سعودی مفتی اعظم نے عبد القدیر خان کو اسلامی دنیا کا ہیرو قرار دیا اور پاکستان کے لیے خام حالت میں تیل مفت فراہم کرنے کا فرمان جاری کیا۔ اسکے بعد سے پاکستان کوسعودی عرب کی جانب سے خام تیل مفت فراہم کیاگیا تھا۔ مغربی دنیا نے پروپیگنڈہ کے طور پر پاکستانی ایٹم بم کو اسلامی بم کا نام دیا جسے ڈاکٹرعبدالقدیرخان نے بخوشی قبول کرلیا۔ پرویزمشرف دور میں پاکستان پر لگنے  والے ایٹمی مواد دوسرے ممالک کو فراہم کرنے کے الزام کو ڈاکٹرعبدالقدیر نے ملک کی خاطر سینے سے لگایا اورنظربند رہے۔ انہوں نے ایک سو پچاس سے زائد سائنسی  تحقیقاتی مضامین بھی لکھے ہیں۔


 1993ء میں کراچی یونیورسٹی نے ڈاکٹرعبدالقدیر خان کو  ڈاکٹر آف سائنس کی اعزازی سند سے نوازا۔


 14 اگست 1996ء میں صدر فاروق لغاری نے ان کو  پاکستان کا سب سے بڑا سِول اعزاز نشانِ امتیاز دیا جبکہ1989ء میں ہلال امتیاز کا تمغا بھی انکو عطا کیا گیا۔


 ڈاکٹرعبدالقدیر خان نے سیچٹ sachet کے نام سے ایک  فلاحی اداره بنایا ـ جو تعلیمی اور دیگر فلاحی کاموں میں سر گرم عمل ہے.


 ڈاکٹرعبدالقدیر خان نے ہالینڈ میں قیام کے دوران ایک مقامی لڑکی ہنی خان سے شادی کی جو اب ہنی خان کہلاتی ہیں اور جن سے ان کی دو بیٹیاں ہوئیں۔

 اللہ رب کریم ان پر رحمتوں کا نزول فرمائے آمین


Comments

Popular posts from this blog

After the German occupation

Life of Imam al-Ghazali also known Abu Hamid Ghazali