Why love the Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) the most?

 In the name of God, Most Gracious, Most Merciful


 Why love the Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) the most?


 Islam demands that every believer should have the most beloved caste of all creatures, the Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him), even if he loves the Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) more than his own life.  in.


 He said al-Nabi Muhammad Anas said, bringing my mother ywmn أhdكm until Vic Acuna أhb إlyه uuldه ualnas with them [Bukhari: Book of Faith: Chapter Hub Messenger from faith, the 15].

 It is narrated on the authority of Anas (may Allah be pleased with him) that the Prophet (peace and blessings of Allah be upon him) said: None of you can be a believer until I love him more than his father, his son and all the people.  Don't become


 The question is why every believer should love the Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) the most.  At the same time, there are qualities in the person of the Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) that require the greatest love for him. Before mentioning these qualities, let us see why one is loved.  Take a look at their loves and read their stories to find out that there is one of the following three reasons behind every love:


 Beloved's kindness.

 The character of the beloved.

 The beauty of the beloved.


 There is only one of these reasons behind the loves of the people of the world, that is, one begins to love them only because of someone's kindness, even if he is deprived of good character and beauty.  I am an expert, so some people become devoted to it, even if it is devoid of kindness and goodness. In the same way, there is someone who is beautiful and beautiful.


 But when we look at the love of the believers for the Holy Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him), it is the only beloved being in all of humanity whose love is not only due to the fact that all the causes of love are found at the same time.  The reasons have reached perfection:





 Imam al-Nawawi (may Allaah have mercy on him) said:

 Then there is the good and the bad and the bad.  The glorious and the virtues of virtue and benevolence to all Muslims are guided to the straight path and the continuance of bliss and the dimensions of hell [Sharh al-Nawawi Ali Muslim: 2 14].

 Sometimes love for someone is based on the pleasure that one feels in one's face and voice, etc., sometimes it is based on the inner qualities that one feels through one's consciousness in elders, scholars or people of all kinds,  And sometimes love is due to the kindness done to oneself or the removal of one's difficulties, and all these reasons are present in the person of the Holy Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) because he is endowed with all kinds of outward and inward beauty and perfection and all kinds of virtues and character.  Also, the Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) did a great favor by guiding all Muslims towards the straight and eternal blessings and keeping them away from Hell.

 


               بسم اللہ الرحمن الرحیم​

 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سب سے زیادہ محبت کیوں؟

 اسلام کا مطالبہ ہے کہ ہرمؤمن کے نزدیک تمام مخلوقات میں سب سے زیادہ محبوب ترین ذات ،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہونی چاہے ، حتی کہ اسے اپنی جان سے بھی زیادہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ہونی چاہے اگرایسانہیں ہے تواس کاایمان خطرہ میں ہے۔

 عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى أَكُونَ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ وَالِدِهِ وَوَلَدِهِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ [بخاری: کتاب الایمان:باب حب الرسول من الایمان،رقم15]۔
 صحابی رسول انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تم میں سے کوئی بھی شخص اس وقت تک مؤمن نہیں ہوسکتاجب تک کہ میں اس کے نزدیک اس کے باپ ،اس کے بیٹے اورتمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ بن جاؤں۔

 سوال یہ ہے کہ ہر مؤمن کواللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سب سے زیادہ محبت ہونی چاہئے اس کی کیاوجہ ،مرکزی وجہ یہی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پرعمل کرنے پر آمادہ کرے ،لیکن ساتھ ہی ساتھ آپ صلی اللہ کی ذات میں بھی ایسی خوبیاں موجود ہیں جوآپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سب سے زیادہ محبت کافطری تقاضہ کرتی ہیں ،ان خوبیوں کے تذکرہ سے قبل آئیے دیکھتے ہیں کہ کسی سے محبت کیوں کی جاتی ہے ؟اگرہم اہل دنیا کی محبتوں کاجائزہ لیں اوران کے واقعات پڑھیں تومعلوم ہوتاہے کہ ہرمحبت کے پیچھے درج ذیل تین اسباب میں سے کوئی ایک سبب ہوتاہے:

 محبوب کا احسان۔
 محبوب کا کردار۔
 محبوب کا حسن وجمال۔

 اہل دنیا کی محبتوں کے پیچھے ان اسباب میں سے کوئی ایک ہی سبب ہوتا ہے،یعنی کوئی صرف کسی کے احسان کے سبب اس سے محبت کرنے لگتا ہے،خواہ وہ عمدہ کرداراورحسن وجمال سے محروم ہی کیوں نہ ہو۔اسی طرح کوئی شخص کسی فن میں مہارت رکھتاہے توکچھ لوگ اس پر فداء ہوجاتے ہیں چاہے وہ احسان اورحسن وجمال کی خوبی سے عاری ہی کیوں نہ ہو۔اسی طرح کوئی حسین وجمیل ہے تولوگ اس کے بھی گرویدہ ہوجاتے ہیں گرچہ وہ بداخلاق اوربدکردارہی کیوں نہ ہو۔

 لیکن جب ہم جب ہم اہل ایمان کی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کودیکھتے ہیں توپوری انسانیت میں صرف اورصرف یہی ایک ایسی محبوب ذات نظرآتی ہے جن کی محبت کے پیچھے نہ صرف یہ کہ مذکوہ جملہ اسباب محبت بیک وقت پائے جاتے ہیں بلکہ یہ اسباب درجہ کمال کوپہنچے ہوئے ہیں:

 امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
 ثم الميل قد يكون لما يستلذه الانسان ويستحسنه كحسن الصورة والصوت والطعام ونحوها وقد يستلذه بعقله للمعانى الباطنة كمحبة الصالحين والعلماء وأهل الفضل مطلقا وقد يكون لاحسانه إليه ودفعه المضار والمكاره عنه وهذه المعانى كلها موجودة في النبى صلى الله عليه و سلم لما جمع من جمال الظاهر والباطن وكمال خلال الجلال وأنواع الفضائل واحسانه إلى جميع المسلمين بهدايته اياهم إلى الصراط المستقيم ودوام النعم والابعاد من الجحيم [شرح النووی علی مسلم:2 14]۔
 کبھی کسی سے محبت اس لذت کی بنا پر ہوتی ہے جسے انسان کسی کی صورت وآوازیا کھانے وغیرہ میں محسوس کرتاہے،کبھی ان اندورنی خوبیو ں کی بناپرہوتی ہے جسے انسان اپنے شعورکے ذریعہ بزرگوں،اہل علم یاہرقسم کے اہل فضل لوگوں میں محسوس کرتا ہے، اورکبھی محبت اپنے اوپرکئے گئے احسان یا اپنی مشکلات کاازالہ کئے جانے کی بنا پرہوجاتی ہے، اوریہ تمام اسباب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات میں موجودہیں کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیک وقت ہرقسم کے ظاہری وباطنی جمال وکمال اورہرقسم کے فضائل وکردار سے متصف ہیں نیزآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صراط مستقیم اوردائمی نعمتوں کی طرف تمام مسلمانوں کی رہنمائی کرکے اور جہنم سے انہیں دورکرکے احسان عظیم کیاہے۔
 
                ۔

Comments

Popular posts from this blog

After the German occupation

Life of Imam al-Ghazali also known Abu Hamid Ghazali